Wednesday, May 3, 2023

یوں تو مرنے کے لیے زہر سبھی پیتے ہیں



 یوں تو مرنے کے لیے زہر سبھی پیتے ہیں

زندگی تیرے لیے زہر پیا ہے میں نے

خلیل الرحمن اعظمی

No comments:

Post a Comment